The First 20 HOURS :How to Learn Anything Fast by Josh Kaufman

The First 20 HOURS :How to Learn Anything Fast by Josh Kaufman



”وقت بہت کم ھے اور کرنے کو بے شمار کام ھیں “۔ یہ آج کی دنیا کی کہانی ھے۔ ھم بہت کچھ کرنا چاہ رہے ھوتے ھیں مگر کر نہیں پاتے ۔ اسی لیے آگے بھی نہیں بڑھ پاتے ۔ھم کیوں نہیں کرپاتے ؟ دو چیزیں نہ ھونے کی وجہ سے ٗ وقت اور اسکل۔۔
یہاں ایک حقیقت اور بھی جاننا اہم ھے۔ بہت ساری چیزیں جب تک ھم ان میں کماحقہ کمال حاصل نہ کر لیں کرتے ھوۓ ھمیں لطف نہیں آتا ۔ اس کی وجہ اس مہارت یا اسکل کا فرسٹریشن بیریر فیز میں ھونا ھوتا ھے۔ جب ھم شعوری طورپہ کسی چیزیا کام میں حددرجہ برا ھونے کا ادراک رکھتے ھوں تو ھم اس کام کو کرنے کی اپنے اندر ھمت ہی نہیں پاتے۔
تو اگر ایسا ھو جاۓ کہ ھم بہت کم وقت میں نٸی اسکلز سیکھ لیں اور فرسٹریشن بیریر کو توڑ کر وھاں چلے جاٸیں جہاں وہ کام کرتے ھوۓ ھمیں لطف آنے لگے؟ اس کتاب میں انہی طریقوں پہ بات کی گٸی ھے۔
تیزرفتار حصولِ مہارت Rapid skill acquisition
ھم جلدی سے نٸی نٸی مہارتیں سیکھنا چاھتے ھیں مگر بہت زیادہ وقت نہیں لگا سکھتے اس کے لیے مصنف نے نے یہ طریقہ ڈویلپ کیا ھے جس سے کسی بھی اسکل کو بہت کم وقت میں حاصل کیا جاسکتا ھے۔
10000گھنٹے کے قانون کا مغالطہ
میلکم گلیڈویل نے اپنی مشہور زمانہ کتاب Outliers : The story of Success میں فلوریڈا یونیورسٹی کے ڈاکٹر اینڈرسن ایرکسن کی ریسرچ کی بنیاد پر 10000گھنٹے کا رول پیش کیا جس کے مطابق کسی کام میں ایکسپرٹ لیول کی مہارت یا پرفارمنس کے حصول کے لیے 10 ھزار گھنٹوں کی مسلسل اور لگاتار پریکٹس اور مشق درکار ھوتی ھے ھے۔
اس کا مطلب ھے آٹھ گھنٹے روزانہ بغیر کسی چھٹی کے ساڑھے تین سال کسی کام کو کرتے چلے جانے سے آپ اس فیلڈ کے پانچ فیصد ایکسپرٹس میں سے ایک بن جاٸیں گے۔ اور اس کے لیے آپ کو ھر روز ایک ہی جیسی جانفشانی اور محنت سے ہریکٹس کرنا ھو گی۔
تاہم جب ھم نٸی مہارت کے حصول کی بات کرتے ھیں تو اس سے مراد ایکسپرٹ لیول نہیں ھے بلکہ کسی بھی مہارت میں اس قابل ھوجانا ھے کہ بغیر کسی ڈر اور خوف کے ھم اس کام کو کرکے لطف حاصل کریں یا اپنی قابلیت و صلاحیت میں اضافہ کریں۔ اس کتاب میں مہارت کی بنیادی کپیسٹی بڈنگ کی بات کی گٸی ھے نا کہ ورلڈ کلاس ماسٹری کی۔ یعنی کس طرح آپ کسی بھی اسکل کو سیکھ کر اس کے ثمرات سے فیضیاب ھونا شروع ھو جاٸیں گے۔
Rapid Skill Acquisition ?
یہ اسکلز کے حصول کا ایک پروسس ھے جس میں آپ کسی بھی اسکل کو بہت سے حصوں میں تقسیم کر کے یہ فیصلہ کرتے ھیں کہ اس میں سے کس حصے پہ گرفت کا حصول آپ کو اسکل کے سیکھنے میں مدد فراہم کرے گا۔ اس کے بعد اس حصے کو سیکھ کر اس کی مستعدی اور جانفشانی سے کی گٸی مسلسل اور لگاتار مشق کےذریعے آپ اس مہارت کو حاصل کر لیں ۔ یہ چار حصوں پر مشتمل ایک طریقہ کار ھے۔
١۔مہارت کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کرنا ۔
٢۔ ان چھوٹے چھوٹے حصوں یا سب اسکلز کو سیکھنا اور سمجھنا
٣۔ جسمانی ٗ ذہنی اور جذباتی بیریٸرز کو توڑنا
٤۔ اور مسلسل اور لگاتار سب سے اہم (Subskill)سب اسکل کی بیس گھنٹے مشق کرنا ۔
یہ بات یاد رہے کہ اسکل کا حصول ھالی وڈ کی فلموں کی طرح نہیں ھے آپ کو بہرحال سیکھنے اور پریکٹس کرنے کے لیے ٢٠ گھنٹے لگانے ہی ھونگے۔
مہارت کا حصول سکول میں کرواٸی جانے لرننگ ٗ موجودہ راٸج الوقت ٹریننگ اور یونیورسٹی ایجوکیشن اور کریڈینشلنگ کانام نہیں ھے ۔ یوں سمجھیے کہ آپ نے کسی مہارت کو سیکھنے کے لیے اس کے بنیادی لوازمات سیکھ کر اس کی پریکٹس کرنی ھے جو باقی تمام طریقوں میں نہیں کیا جاتا۔
اپنی کتاب The mind set: The new psychology of success میں ڈاکٹر کیرول ڈویک نے دو طرح کے ماٸنڈ سیٹ کا ذکر کیا ھے۔
١۔ فکسڈ ماٸنڈ سیٹ : اس ماٸنڈ سیٹ کے حامل لوگ یہ سمجھتے ھیں کہ اسکلز اور ٹیلنٹ فطری اور پیداٸشی ھوتا ھے ۔ جو اسکل پیداٸشی نا ھو اس کو سیکھا یا اس صلاحیت کو بڑھایا نہیں جا سکتا ۔ مثلاً اگر آپ ریاضی میں اچھے نہیں ھیں تو اس کا مطلب ھے آپ میں اس مضمون کو سیکھنے کا ٹیلنٹ موجود ہی نہیں تو اس کی پریکٹس وقت ضاٸع کرنے کے مترادف ھے ۔
٢۔ گروتھ ماٸنڈ سیٹ :اس ماٸنڈ سیٹ کے حامل لوگ یہ فرض کرتے ھیں کہ مسلسل مشق اور کوشش سے کسی بھی اسکل کو سیکھا اور مہارت کو بڑھایا جا سکتا ھے ۔ یعنی اگر اس ماٸنڈ سیٹ کے حامل سے ریاضی کے چند سوالات غلط ھو جاٸیں تو یہ کبھی فرض نہیں کرے گا کہ مجھ میں میتھ میں اچھا پرفارم کرنے کا پیداٸشی ٹیلنٹ نہیں ھے بلکہ اس کے خیال میں وقت لگا کر محنت کرنے سے وہ اس مضمون میں خود کو بہتر بنا سکتا ھے ۔
اگر آپ فکسڈ ماٸنڈ سیٹ ٹریپ کا شکار ھیں تو آپ کے لیے ایک اچھی خبر ھے ۔ ایک لمبی چوڑی ساٹنسی تحقیق یہ بتاتی ھے کہ ھر طرح کا دماغ مشق اور کوشش سے اسکلز سیکھنے اور صلاحیت کو بڑھانے کی قابلیت کا حامل ھوتا ھے۔
Brain Plasticity and muscle Memory
نیوروساٸنسسز کے ماہرین کے مطابق ھمارا دماغ پلاسٹک کے جیساھے جو اپنے ماحول کے مطابق اپنی فزیکل ھیٸت کو تبدیل کرتا رھتا ھے۔یوں جب آپ کسی چیز کی مشق کرتے ھیں تو آپ کے دماغ کی جسمانی ذہنی ٗ اور نیورولوجیکل واٸرنگ تبدیل ھوتی رھتی ھے۔
اکیڈیمک لٹریچر کے مطابق مہارت کے حصول کی تین سٹیجز ھیں ۔
ابتداٸی(Cognitive ) سٹیج ۔ جب آپ کسی بھی چیز کو پڑھتے ٗ سیکھتے اور سمجھتے ھیں کہ وہ ھے کیا؟
درمیانی(Associative) سٹیج ۔ جب آپ اس کی پریکٹس کرتے اور ملنے والے نتاٸج سے اپنی پریکٹس ایڈجسٹ کرتے ھیں ۔
آخری(Later) سٹیج ۔جب آپ کسی کام یا اسکل کو مستعدی اور موثر و خود کارطریقے سے بغیر اضافی توجہ لگاۓ کرنا شروع ھو جاتے ھیں ۔
امید ھے یہاں تک آپ اسکل کے حصول کے تیز رفتار طریقہ کار کے بارے میں جان گۓ ھونگے۔
Ten Principles of Rapid Skill Acquisition

١۔ اپنی دلچسپی کا ایک پراجیکٹ منتخب کریں ۔
٢۔ ایک وقت میں ایک ہی اسکل پہ توجہ دیں ۔
٣۔ اپنی پرفارمنس لیول کا ھدف متعین کریں ۔
٤۔ اسکلز کو چھوٹی چھوٹی(Sub Skills) سب اسکلز میں تقسیم کریں ۔
٥۔ ضروری آلات و اوزار حاصل کریں ۔
٦۔ پریکٹس میں درپیش تمام فزیکل اور مینٹل رکاوٹیں دور کریں ۔
٧۔ پریکٹس کے لیے وقت متعین کریں ۔
٨۔فیڈ بیک کا طریقہ کار طےکریں ۔
٩۔ آدھے آدھے گھنٹے کے مختصر حصوں میں مشق کریں ۔
١٠۔ مقدار اور رفتار پہ دھیان دیں ۔
Ten Principles of Effective Learning
١۔ اسکل سے متعلقہ ضروری ریسرچ کریں ۔
٢۔ اپنے دماغ میں چیزوں اور طریقہ کار کو اچھی طرح سمجھیں ۔
٣۔ مینٹل ماڈل اور مینٹل بکس تخلیق کریں ۔
٤۔ جو آپ کرنا چاھتے ھیں اس کے برعکس سوچ کے دیکھیں ۔
٥۔ ماہرین سے بات کرکے توقعات متعین کریں ۔
٦۔ اپنے ماحول سے ڈسٹریکشنز کو ختم کریں ۔
٧۔ چیزوں کو یاد رکھنے کے لیے وقفے وقفے سے دوہراٸیں ۔
٨۔ کیے جانے والے مراحل کی چیک لسٹ بناٸیں ۔
٩۔سیکھے ھوۓ کوٹیسٹ کریں ۔
١٠۔ اپنے سیکھنے کی صلاحیت کو سمجھیں اور اسکا احترام کریں ۔
مندرجہ بالا طریقے اختیار کر کے آپ کسی بھی اسکل کو ابتداٸی 20 گھنٹے میں حاصل کر کے اوسط کارکردگی دکھا سکتے ھیں۔ اس مقصد کے لیے روزانہ ڈیڑھ گھنٹے کا وقت متعین کریں ۔ مسلسل اور متواتر مشق کامیابی کی ضمانت ھے۔ یہ طریقہ اختیار کرکے کوٸی بھی مہارت ٗ زبان یا کھیل سیکھا جاسکتا ھے
ممکن ھو تو اس کتاب کو ضرور پڑھیں کہ آج کا زمانہ اسکلز کا ھے۔ اگر نہ پڑھ سکیں اور اس سمری میں کوٸی بات سمجھ نہ آۓ تو http://first20hours.com/updates وزٹ کرلیں ۔

مصنف سے میرا تعارف ان کی پہلی بیسٹ سیلر کتاب The Personal MBA کے ذریعے ھوا تھا ۔ اس کی سمری بھی جلدی پیش کی جاۓ گی ۔
(اگر آپ کو یہ بک سمری پسند آۓ اور آپ کی معلومات میں کچھ اضافے کا سبب بنے تو دوسروں کے فیضِ عام کے لیے ضرور شیٸر کر دیں ۔)
ثاقب محمود عباسی

Comments

Post a Comment